شیخ رشید نے این اے 60 میں الیکشن کا التوا سپریم کورٹ میں چیلنج کردیااسلام آباد:(
24
جولائی 2018)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے این اے ساٹھ میں الیکشن کا التوا سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ این اے ساٹھ کے الیکشن کے تمام انتظامات مکمل تھے،ایفی ڈرین کیس میں سزاہونے کی بنیاد پر امیدوار حنیف عباسی اکیس جولائی کو نااہل ہو گئے،بائیس جولائی کو الیکشن کمیشن حیران کن طور پر این اے ساٹھ کے انتخابات موخر کردیئے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن میں کوئی قابل قبول وضاحت نہیں دی گئی جبکہ انتخابات صرف کسی امیدوار کی وفات کی صورت میں ملتوی کئے جا سکتے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ الیکشن ایکٹ آئینی آرٹیکلز کی خلاف ورزی ہے،سنجیدہ جرائم میں ملوث شخص کو ٹکٹ دے کر نون لیگ نے بڑا رسک لیا تھا۔سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رابطہ کیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی،عدالت سے استدعا ہے کہ الیکشن کمیشن کے انتخابات کو روکنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قراردیا جائے۔ گذشتہ روز لاہورہائی کورٹ نے شیخ رشید کی پٹیشن خارج کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 میں الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 میں الیکشن ملتوی کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس کی لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مجاہد مستقیم نے سماعت کیدوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن کے ذریعے انتخاب ملتوی کرنے کاحکم دیا اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن میں این اے 60 کا انتخاب ملتوی کرنے کا ذکر ہے۔وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن ایکٹ میں واضح ہے کہ انتخاب صرف امیدوار کے مرنے پر ہی منسوخ ہو سکتا ہے جبکہ الیکشن ملتوی کرنے کا اختیار ریٹرننگ افسر کا ہے، الیکشن کمیشن کا نہیں۔
Tags
Latest News