سابق وزیراعظم کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ جاریراولپنڈی : ( 23 جولائی 2018)مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ کیا جارہا ہے، میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق پمز اسپتال کے پانچ رکنی میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم کا طبی معائنہ کیا، گذ شتہ روز اڈیالہ جیل میں قید مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی، آئی جی جیل خانہ جات کی درخواست پر پمز اسپتال کا پانچ رکنی میڈیکل بورڈ طبی معائنہ کیلئے آج اڈیالہ جیل پہنچا۔یہ ویڈیو دیکھنے کیلئے پلے کا بٹن دبائیےڈاکٹرشجیع کی قیادت میں کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر نعیم ملک ، میڈیکل اسپیشلسٹ ڈاکٹر سہیل تنویراور گیسٹرولوجسٹ ڈاکٹر مشہود نےنواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا، میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کے مختلف ٹیسٹ لئے جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئے۔جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔گذشتہ روز بھی نواز شریف کا طبی معائنہ کیا گیا تھا، معائنہ میجرجنرل (ر) اظہر کیانی اور ڈاکٹر حامد شریف خان نے کیا تھا، طبی معائنہ کی رپورٹ میں نواز شریف کے دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر، ای سی جی، ایکو رپورٹس کا ذکر کیا گیا۔میڈیکل رپورٹ میں یورک ایسڈ،کریٹانائن اور یوریا رپورٹس کا ذکر بھی کیا گیا،دوسرجانب آر آئی سی کی دو رکنی ٹیم نے گذ شتہ روز طبی معائنہ کے بعد نواز شریف کے گردے فیل ہونے کے خدشہ کا اظہار کیا تھا ،اور نواز شریف کو راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کا کہا گیا تھا۔اس سے قبل آج مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ نوازشریف کی جیل میں طبیعت خراب ہونے پر پاکستانی قوم کو سخت تشویش ہے، جیل انتظامیہ نے نواز شریف کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جس کے باعث ان کی حالت تشویشناک ہوئی ہے۔یہ ویڈیو دیکھنے کیلئے پلے کا بٹن دبائیےترجمان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے نگران وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو خط بھی لکھا تھا جس میں نوازشریف کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی اپیل کی گئی تھیمریم اورنگزیب نے کہا کہ تین بار کے منتخب وزیراعظم رہنے والے شخص کے ساتھ ایسا امتیازی رویہ رکھنا افسوسناک ہے،بنیادی سہولتیں دینا تو دور کی بات، جیل مینوئل پر بھی عمل نہیں کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے ذاتی معالج کی ان تک رسائی کو یقینی بنایا جائے،ہمیں نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر المک سے توقع ہے کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں گے۔دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کے گھر کو سب جیل قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔ وطن پارٹی کے سربراہ بیرسٹر ظفراللہ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے گھروں کو سب جیل قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کی۔یہ ویڈیو دیکھنے کیلئے پلے کا بٹن دبائیےدرخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس زیر التوا ہیں، نواز شریف تین بار وزیر اعظم رہ چکے ہیں، اس لئے قانونی طور پر ان کے گھر کو سب جیل قرار دیا جا سکتا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے گھر کو سب جیل قرار دینے کا حکم دیا جائے۔چار رکنی میڈیکل بورڈ آج نواز شریف کا طبی معائنہ کرے گادوسری جانب راولپنڈی میں اڈیالہ جیل سے نواز شریف کو فی الحال باہر کسی اسپتال منتقل نہیں کیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اظہر کیانی کی نواز شریف کو ان کی طبعیت کی خرابی پر جیل کے باہر کسی اسپتال میں منتقل کرنے کی سفارش کے بعد پمز اسپتال کا میڈیکل بورڈ جیل میں طلب کر لیا گیا ہے۔نواز شریف کے طبی معائنہ کے لیئے پمزاسپتال کا میڈیکل بورڈ آج صبح اڈیالہ جیل جائے گا۔ پمز اسپتال کے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے بعد نواز شریف کو جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
Tags
Pakistan News