یفیڈرین کوٹہ کیس:حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا


ایفیڈرین کوٹہ کیس:حنیف عباسی کو عمر قید کی سزااسلام آباد: (21 جولائی 2018)حنیف عباسی کو انسداد منشیات کی عدالت نے عمر قید کی سزا سنادی ہے۔ راولپنڈی کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج سردار اکرم خان نے  فیصلہ سنایا۔ انسداد منشیات کی عدالت نے فیصلہ 10گھنٹے کی تاخیر کےبعد سنایاہے۔سزاکے بعد پی ایم ایل ن رہنما کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کرلیاگیاہے۔انھیں اڈیالہ جیل منتقل کیاجائےگا۔ویڈیودیکھنے کےلیے پلے کابٹن دبائیںعدالت نے اپنے  فیصلے میں کہاہے کہ 363 کلو گرام ایفیڈرین کا درست استعمال کیا گیا جبکہ ملزم حنیف عباسی باقی ایفیڈرین کے استعمال کا ثبوت نہ دے سکے۔عدالت نے ایفیڈرین کیس کے باقی7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیا۔سزا سے پی ایم ایل ن رہنما این اے 60سے انتخابات لڑنے کےلیے بھی نااہل ہوگئے ہیں۔راولپنڈی کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی اور حنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال نے عدالت کی دی ہوئی 12 بجے کی ڈیڈ لائن میں اپنے حتمی دلائل مکمل کیے۔حنیف عباسی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جو دوائیں فروخت کی گئیں ان کی بینک ٹرانزکشن موجود ہیں، اے این ایف نے جو ریکارڈ دیا وہ ادھورا تھا، صرف لیبارٹری رپورٹ دی گئی،گولیوں کی پروڈکشن اور ان میں ایفیڈرین کی مقدار کا نہیں بتایا گیا۔وکیل صفائی نےعدالت میں سیلز ریکارڈ اور بینک ٹرانزکشن کاریکارڈ بھی پیش کیا۔وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ اے این ایف ایفیڈرین کے غیرقانونی استعمال کی بات کرتی ہے مگر کوئی ٹھوس شہادت نہیں۔پراسیکیوٹر اے این ایف نے عدالت کو بتایا کہ ایفیڈرین سے تیار کردہ میڈیسن کا بیج یہاں سے کراچی گیا ہی نہیں، جو این آئی ایچ نے رہورٹ بھیجی وہ متعلقہ اتھارٹی نے بھجوائی، اس میں ایفیڈرین مقدار 9.3% آئی ہے باقی کہاں ہے، گولی کی تیاری اور ڈائی میں فرق ہے، ایکٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے جب انکوائری ہوئی، تو اس کے بعد ایف آئی آردرج ہوئی، ہمارا یہ موقف ہے کہ جس مقصد کیلئے ایفیڈرین حاصل کی گئی اسے اس مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا گیا۔وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ فیصلہ تین سے چار گھنٹے میں سنایا جائے گا۔ساڑھے تین بجے عدالت کے جج فیصلہ سنانے کے لیے چیمبر میں آئے تو (ن) لیگی کارکنان کا رش لگ گیا جس پر جج نے چیمبر سے کمرہ عدالت میں آئے اور برہمی کا اظہار کیا۔جج نے عدالت میں موجود افراد کو باہر جانے کی ہدایت کی اور عدالتی عملے کو پولیس بلانے کا حکم دیا۔عدالت کے حکم پر انسداد منشیات کی عدالت کے عقبی راستے پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی تھی اور عدالت کے عقبی راستے پر بکتر بند گاڑی بھی پہنچ گئی تھی، اے این ایف اور پولیس اہلکاروں نے کچہری سے باہر جانے والے راستے کو بھی بند کر دیا تھا۔یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پہلے ہی انسداد منشیات کی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفیڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دے رکھا ہے۔ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم اعلیٰ عدالت نے 17 جولائی کو فیصلہ سناتے ہوئے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کےخلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کی۔ویڈیو دیکھنے کیلئے پلے کا بٹن دبائیےگزشتہ چھ برس سے یہ مقدمہ زیرسماعت تھا جس میں استغاثہ کے تقریباً 36گواہوں نے اپنے بیانات قلمبند کروائے، ہائی کورٹ کے حکم پر ٹرائل کورٹ گزشتہ ایک ہفتہ سے اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کر رہی تھی۔اس سے قبل گذشتہ روز سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے اورٹرائل کے لئے دس روز کی مہلت دینے کی اپیل مسترد کردی تھی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بینچ نے حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں اپیل کی سماعت کی۔ویڈیو دیکھنے کیلئے پلے کا بٹن دبائیےحنیف عباسی کے وکیل غلام مصطفیٰ کندوال نے دلائل دیئے کہ روزانہ کی بنیاد پر شفاف ٹرائل ممکن نہیں ہے، لہذا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر کے دس روز کی مہلت دی جائے، تاکہ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں شفاف ٹرائل ممکن ہوسکے۔جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کیا آپ کو دو دوماہ کی تاریخیں دی جائیں، حنیف عباسی کے وکیل کے دلائل پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ تو آپ کے موکل کی رضامندی سے جاری کیا گیا، یہاں قتل کیس کی بھی تو روزانہ کی بنیاد پر سماعتیں ہوتی ہے، مرضی کے مطابق دلائل دینے کے لئے عدالت کو کیسے ڈکٹیٹ کیا جاسکتا ہے۔یہ ویڈیو دیکھنے کیلئے پلے کا بٹن دبائیےاس سے قبل اٹھارہ جولائی کو بھی لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے ایفیڈرین کوٹہ کیس میں مسلم لیگ (ن) کےلاہور ہائی کورٹ کی راولپنڈی بینچ نے ایفیڈرین کوٹہ کیس میں اکیس جولائی تک فیصلہ سنانے کا حکم برقرار رکھا تھا۔اس سے قبل گیارہ جولائی کو لاہور ہائیکورٹ نے انسداد منشیات کی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دیا تھا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے خلاف شاہد اورکزئی نے لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کی تھی۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس عبدالرحمان لودھی نے شاہد اورکزئی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف کیس کی سماعت 16 جولائی سے روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دیا تھا۔اس سے قبل انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں گذشتہ سماعت پر حنیف عباسی پیش ہوئے تھے جہاں انہوں نے عدالت سے بینک اکاؤنٹس بحال کرنے کی استدعا کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔ 

Post a Comment

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

Previous Post Next Post